ایشیا کپ کے دبئی میدان میں پاک بھارت ٹاکرے نے سنسنی خیز موڑ اس وقت اختیار کیا جب قومی اوپنر فخر زمان سری لنکن تھرڈ امپائر کے متنازع فیصلے کی زد میں آگئے۔ بھارتی آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کی گیند پر وکٹ کیپر نے کیچ پکڑنے کا دعویٰ کیا، مگر ری پلے میں صاف دکھائی دیا کہ گیند زمین کو چھو کر گلوز میں پہنچی۔ اس کے باوجود تھرڈ امپائر نے فخر زمان کو آؤٹ قرار دے دیا۔ جس پر پاکستان کرکٹ ٹیم مینجمنٹ متحرک ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق ٹیم مینجمنٹ نے تھرڈ امپائر کے خلاف شکایت درج کروا دی۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے سپر فور مرحلے کے میچ میں فخر زمان محض 15 رنز بنا کر 21 کے مجموعے پر میدان بدر ہوئے تو اس فیصلے نے میچ کا رخ ہی بدل ڈالا۔ ان کے پویلین لوٹنے کے بعد پاکستان کو بیٹنگ لائن میں دھچکا لگا اور بالآخر قومی ٹیم کو روایتی حریف بھارت کے ہاتھوں 6 وکٹوں سے شکست سہنی پڑی۔
پاک بھارت ٹاکرا: حارث رؤف اور ابھیشیک شرما الجھ پڑے، تلخ جملوں کا تبادلہ
اس فیصلے پر نہ صرف کھلاڑی بلکہ کمنٹیٹرز بھی حیران رہ گئے۔ کمنٹیٹر وقار یونس نے براہ راست نشریات میں کہا کہ یہ فیصلہ کرکٹ کے انصاف کے منافی ہے۔ فخر زمان بھی مسکراتے ہوئے گراؤنڈ سے باہر گئے مگر ان کے تاثرات شکوک و شبہات سے بھرپور تھے۔
میچ کے بعد سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچ گیا اور شائقین نے امپائرنگ کو اسکینڈلس قرار دیا۔ سابق کپتان محمد حفیظ نے ایکس پر لکھا کہ پاکستان کو صرف انڈیا ہی نہیں بلکہ امپائرنگ کے فیصلوں کے خلاف بھی کھیلنا پڑ رہا ہے۔ فاسٹ بولر محمد عامر نے واضح الفاظ میں کہا کہ ”فخر زمان آؤٹ نہیں تھے“۔ ادھر فواد عالم نے طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے پاکستان گیارہ نہیں بلکہ چودہ کھلاڑیوں کے خلاف کھیل رہا ہے۔
ٹی 20 کرکٹ کا بادشاہ کون؟ پاکستان یا بھارت! سب سے زیادہ میچز کس نے جیتنے؟
ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم مینجمنٹ نے اس فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے باضابطہ طور پر تھرڈ امپائر کے خلاف انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو شکایت درج کرا دی ہے۔ ایشیا کپ کے اس متنازع فیصلے نے ایک بار پھر کرکٹ میں غیرجانبداری اور شفافیت پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے۔