انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 20پیسے کی کمی سے 281روپے 25پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن پاکستان میں خدمات انجام دینے والی غیرملکی کمپنیوں کی اپنے اپنے ہیڈکوارٹرز کو زرمبادلہ کی صورت میں منافع بھیجنے کے لئے طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 281روپے 45پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 282روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ سعودی عرب کے ساتھ تاریخ ساز اسٹریٹجک دفاعی معاہدے کے بعد پاکستان کے مختلف شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری اور ترسیلات زر کی آمد بڑھنے کی توقعات سے مارکیٹ فنڈامینٹلز مثبت ہیں اور معاشی ٹیم کی موثر حکمت عملی کے نتیجے میں بیرونی ادائیگیوں کا بوجھ بھی زرمبادلہ کے ذخائر پر بوجھ نہیں ہے جس سے ڈالر کی قدر میں مزید بتدریج کمی کے امکانات برقرار ہیں۔