امریکی محکمہ تعلیم کا 1300 سے زائد ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ

0 minutes, 0 seconds Read

امریکی محکمہ تعلیم نے منگل کے روز اپنے 1300 ملازمین کو نکالنے کا اعلان کردیا جسے وزیر تعلیم لنڈا میک موہن نے اسے ”امریکی تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کی جانب ایک بڑا قدم“ قرار دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سال 2025 کے آغاز میں محکمہ تعلیم میں 4133 ملازمین کام کر رہے تھے۔

تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے محکمہ برائے تخفیف اخراجات (DOGE) کے اقدامات کے تحت محکمہ تعلیم کے صرف 572 ملازمین نے نوکری چھوڑنے کی پیشکش قبول کی۔

کام کی تفصیل دو ورنہ خود کو فارغ سمجھو، مسک نے وفاقی ملازمین کو دھمکی دے دی

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق محکمہ تعلیم نے 1300 ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مزید برآں محکمہ تعلیم میں آزمائش پر رکھے گئے درجنوں ملازمین بھی فارغ کردیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق رواں ماہ 3 مارچ کو ٹرمپ کی منتخب کردہ امریکی سیکرٹری تعلیم لنڈا میک موہن نے ملازمین کو متنبہ کیا تھا کہ وہ میمو میں نمایاں کٹوتیوں کے لیے تیار رہیں۔

ٹیسلا سے 15 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ

ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ محکمے کا بنیادی مقصد غیر ضروری بیوروکریسی کو کم کرنا اور ریاستوں کو زیادہ طاقت منتقل کرنا ہے۔

یہ علان اس وقت ہوا ہے جب امریکی سرکاری اداروں میں اخراجات کم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، جس کے تحت مختلف اداروں میں بھی ملازمین کی برطرفی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

Similar Posts