انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ فوری جنگ بندی کرائی جائے اور امدادی سامان و ادویات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے جبکہ اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور 10 لاکھ سے زائد افراد کے بے گھر ہونے کے باعث انسانیت اور عالمی ضمیر کا قبرستان بن چکا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور ان کے جائز حقوق کے حصول کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے سعودی عرب اور فرانس کی جانب سے دو ریاستی حل پر کانفرنس کے انعقاد کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ مختلف ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا انصاف اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان ان ابتدائی ممالک میں شامل ہے جنہوں نے فلسطین کو تسلیم کیا۔اسحاق ڈار نے زور دیا کہ سلامتی کونسل اور عالمی برادری انسانی وقار کے تحفظ، انصاف اور جوابدہی کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ بیانات کا وقت ختم ہو چکا ہے، اب عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اسی وقت ممکن ہے جب 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔