انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 23 ستمبر 2025 کو ایک غیر معمولی اقدام اٹھاتے ہوئے امریکا کی کرکٹ باڈی ’’یو ایس اے کرکٹ‘‘ کی رکنیت معطل کر دی۔ آئی سی سی کا کہنا ہے کہ یو ایس اے کرکٹ مسلسل اور بار بار اپنی رکنیت کی بنیادی شرائط پوری کرنے میں ناکام رہی۔
یہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب تین سال بعد 2028 کے لاس اینجلس اولمپکس میں کرکٹ دوبارہ شامل ہونے جا رہی ہے۔
ایشیا کپ سپر فور: سری لنکا کو 5 وکٹوں سے شکست، پاکستان کا فائنل کھیلنے کا امکان روشن
آئی سی سی کے مطابق یو ایس اے کرکٹ تین بڑے معاملات میں ناکام رہی: پہلا یہ کہ وہ مؤثر اور فعال گورننس کا نظام قائم نہ کرسکی، دوسرا یہ کہ امریکا کی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی سے بطور قومی گورننگ باڈی تسلیم کیے جانے کی سمت کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، اور تیسرا یہ کہ اس کے اقدامات نے کرکٹ کی ساکھ کو اندرونِ ملک اور بین الاقوامی سطح پر نقصان پہنچایا۔
یہ فیصلہ اچانک نہیں ہوا۔ جولائی 2024 میں آئی سی سی نے یو ایس اے کرکٹ کو باضابطہ طور پر 12 ماہ کی مہلت دی تھی تاکہ وہ اپنی خامیوں کو درست کر سکے، لیکن مسائل برقرار رہنے پر بالآخر ستمبر 2025 کی سالانہ جنرل میٹنگ میں معطلی کا فیصلہ کیا گیا۔
ایشیا کپ میں ابرار اور ہاسارنگا کے جشن کے چرچے، ایک دوسرے کے انداز میں سیلیبریشن
آئی سی سی کی رکنیت کے اصولوں کے مطابق کسی بھی بورڈ کے لیے مستحکم گورننس، قوانین کی پاسداری اور خاص طور پر امریکا کے تناظر میں یو ایس او پی سی (USOPC) سے تسلیم شدہ قومی گورننگ باڈی بننا لازمی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یو ایس اے کرکٹ کے اپنے آئین میں بھی یہ شق موجود ہے کہ وہ یو ایس او پی سی سے باقاعدہ حیثیت حاصل کرے اور امریکی اسپورٹس ایکٹ کے تحت قومی گورننگ باڈیز کے تقاضے پورے کرے۔