لاہور میں مرکزی مجلس شوری کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کی پشت پر امریکا ہے اور جنگ بندی کو ویٹو کرنا اس کی واضح مثال ہے، قطر پر حملے کے بعد مسلمان ملکوں میں اتحاد کی جانب بڑھنے پر سوچ بچار کا عمل شروع ہوا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ وادی تیرہ جیسے واقعات سے غیر یقینی کی کیفیت میں اضافہ ہوتا ہے، ایسے واقعات سے اداروں پر عدم اعتماد بڑھے گا اور عوام سے دوریاں پیدا ہونگی۔ بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع سے بچنے کے لیے ٹارگٹڈ آپریشن سے قابو پایا جا سکتا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ افغانستان سے معاملات کو معمول پر لایا جائے اور تحریک طالبان کا مسئلہ ان کے تعاون سے حل کیا جائے، پرامن انداز میں بات چیت سے دونوں ملک ایشوز حل کریں اسی میں دونوں کی بہتری ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے ایک سوال پر کہا کہ نظام جب تک بدل نہیں جاتا ملک میں تبدیلی نہیں آئے گی اجتماع عام انشااللہ تبدیلی کی بنیاد بنے گا جو نومبر میں مینار پاکستان کے سائے تلے منعقد ہوگا۔