اسلام آباد ہائیکورٹ میں بینچز کی مسلسل تبدیلی: جسٹس محسن اختر کیانی نے سوالات اٹھا دیے

0 minutes, 0 seconds Read

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بینچز کی مسلسل تبدیلیوں اور کیسز کی ایک بینچ سے دوسرے بینچ میں منتقلی کے معاملے پر جسٹس محسن اختر کیانی نے سنجیدہ سوالات اٹھا دیے۔

بینچز میں تبدیلی کے حوالے سے نئی پیش رفت اُس وقت سامنے آئی جب جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے بعض مقدمات کو ایک بینچ سے دوسرے بینچ میں منتقل کیے جانے پر اعتراض کیا۔

سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ قائم مقام چیف جسٹس انتظامی سائیڈ پر کوئی ایسا آرڈر نہیں دے سکتے جس سے عدالتی کارروائی متاثر ہو، ایسا نہیں ہو سکتا کہ سنگل بینچ کا کیس اٹھا کر ڈویژن بینچ میں لگا دیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کا اصولی مؤقف یہی ہے کہ وہ کوئی کیس ٹرانسفر نہیں کریں گے، ان کا یہ بیان وفاق میں کوٹہ سسٹم سے متعلق کیس کے تناظر میں سامنے آیا، جس کا بینچ گزشتہ روز قائم مقام چیف جسٹس نے تبدیل کیا تھا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے مسکراتے ہوئے وکیل سے مکالمہ کیا کہ جا کر ان کو بتائیں نا اس معاملے پر دوبارہ غور کریں۔

اس معاملے نے عدالتی حلقوں میں انتظامی اختیارات اور عدالتی خودمختاری کے درمیان توازن پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

Similar Posts