سلمان اکرم راجا اور فیصل محمود ملک ایڈووکیٹس نے نوٹیفکیشن چیلنج کیا، آئینی پٹیشن کو ڈائری نمبر لگ گیا اور کل جمعرات 25 ستمبر کو سماعت کا امکان ہے۔
درخواست مین موقف اپنایا کہ آئین پاکستان آرٹیکل 10 اے کے تحت فیئر ٹرائل کا قانونی حق دیتا ہے۔
استدعا کی گئی کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کا جی ایچ کیو حملہ کیس میں ویڈیو لنک ٹرائل کالعدم قرار دیا جائے، عمران خان کو اڈیالہ جیل سے عدالت پیش کرنے کا حکم دیا جائے اور جب تک پٹیشن کا فیصلہ نہیں ہوتا حکم امتناع جاری کیا جائے۔
درخواست گزار کے مطابق عدالت ویڈیو لنک کے بجائے واٹس ایپ کال پر سماعت کر رہی ہے، فیئر ٹرائل کے لیے وکلاء کی ملزم سے سماعت کے دوران قانونی مشاورت ضروری ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ ویڈیو ٹرائل نوٹیفکیشن غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا جائے، آئین کے آرٹیکل 10 اے کے تحت شفاف ٹرائل قانون پر سختی سے عملد رآمد حکم دیا جائے۔ ووڈیو لنک اور واٹس اِیپ کال تمام ٹرائل کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز درخواست پر اعتراض لگایا گیا تھا جس کے بعد وکلاء نے آج دوبارہ درخواست دائر کی۔