انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کی قدر مستحکم

بین الاقوامی مارکیٹ سے امریکا کی خریداری بڑھنے سے خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے باوجود انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ کی قدر مستحکم رہی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی ایم ایف اورعالمی بینک سے سیلاب زدگان کے لیے متوقع ریلیف ملنے، سعودی عرب کی گوادر میں 10 ارب ڈالر مالیت سے آئل ریفائنری بنانے کی منظوری اور جاپان کی ریکوڈک کاپر گولڈ مائننگ میں سرمایہ کاری دلچسپی سے کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔

ایک موقع پر ڈالر کی قدر 25 پیسے کی کمی سے 281 روپے 45 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری رونما ہوتے ہی درآمدی ضروریات کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 281روپے 45پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 282روپے 45پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

پانڈا بانڈز کے اجرا اور غیرملکی بینکوں کی کنسورشیم سے تجارتی قرضوں میں اضافے کے لیے 75کروڑ ڈالر حاصل کرنے کے حصول، چائنیز مارکیٹ سے ابتدائی طور پر 25کروڑ ڈالر کے پانڈا بانڈز کے اجرا کی منصوبہ بندی جیسے عوامل کے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر اثرانداز ہیں جس سے روپیہ کی قدر مستحکم رہی۔

Similar Posts