فلسطین کو بطور ریاست اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تسلیم کریں گے، برطانوی وزیر خارجہ

0 minutes, 0 seconds Read

اقوام متحدہ کے زیرِ اہتمام مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق ایک اہم بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی میزبانی پاکستان، فرانس اور سعودی عرب نے کی۔ کانفرنس میں غزہ کی تشویش ناک صورتحال، انسانی المیے اور مسئلہ فلسطین کے سیاسی حل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

کانفرنس کے شرکاء نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ انسانی بنیادوں پر امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ اگر فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں نہیں آتا تو اسرائیل کو تسلیم کرنا بھی ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا، ’دو ریاستی حل ہی واحد راستہ ہے جو خطے میں دیرپا امن لا سکتا ہے۔‘

سوئٹزرلینڈ نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی مکمل پاسداری کرے، جبکہ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اعلان کیا کہ برطانیہ فلسطین کو بطور ریاست اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تسلیم کرے گا۔

خیال رہے کہ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر بھی کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل نے جنگ نہ روکی تو فلسطین کو تسلیم کرلیں گے، فسلطین کو تسلیم کرنے کا اعلان ستمبر میں ہونے والے جنرل اسمبلی اجلاس میں کریں گے۔

ڈیوڈ لیمی کا کہنا تھا کہ ’دو ریاستی حل شدید خطرے میں ہے اور غزہ میں زمینی صورتحال دن بہ دن بگڑ رہی ہے، عالمی برادری کو فوری اور مؤثر اقدامات اٹھانے ہوں گے۔‘

کانفرنس میں اسرائیل اور امریکا نے شرکت نہیں کی، جسے کئی مبصرین نے تنقیدی نگاہ سے دیکھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اہم اجلاس سے الگ رہنے سے ان ممالک کا دو ریاستی حل سے متعلق مؤقف مزید مشکوک ہوتا ہے۔

Similar Posts