غزہ میں امن کے لیے ٹرمپ کا 21 نکاتی منصوبہ پیش کردیا گیا

مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وِٹکوف نے کہا ہے کہ یقین ہے آئندہ چند روز میں غزہ کے لیے کسی نہ کسی بریک تھرو کا اعلان کرسکتے ہیں۔

منگل کو صدر ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، مصر، اردن، ترکی، انڈونیشیا اور پاکستان کے رہنماؤں اور حکام سے ملاقات کی تھی، جس میں اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے درمیان تقریباً دو سال سے جاری غزہ کی جنگ پر بات چیت کی گئی۔

اسٹیو وِٹکوف نے اس حوالے سے بتایا کہ اس ملاقات میں غزہ میں امن کے لیے صدر ٹرمپ کا 21 نکاتی امن منصوبہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر بعض رہنماؤں کو پیش کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل حماس کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔ حماس نے بھی تصفیہ کے لیے اشارہ دیا ہے ۔


AAJ News Whatsapp

امریکی نمائندہ خصوصی نے مزید کہا کہ ایران سے بھی بات چیت کا سلسلہ جاری ہے لیکن ایران کا موقف سخت ہے۔ ہم ایران سے مذاکرات کرنے کے خواہش مند ہیں۔

اس ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ پیر کو واشنگٹن میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے بھی ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ سات اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد غزہ میں جنگ شروع ہوئی تھی۔ اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق، اس حملے میں 1,200 افراد، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے، ہلاک ہوئے تھے، جبکہ تقریباً 251 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

مقامی حکام کے مطابق اب تک غزہ میں جاری جنگ کے دوران 65 ہزار سے زائد افراد، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے، شہید ہو چکے ہیں۔

Similar Posts