بھارتی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق بالی وڈ اسٹار سلمان خان نے کاجول اور ٹوئنکل کھنہ کے ساتھ شو میں انکشاف کیا کہ وہ خودکشی جیسی خطرناک بیماری میں مبتلا رہ چکے ہیں، جس سے ٹرائی جیمینل نیورولجیا کہا جاتا ہے اور بتایا کہ درد کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ انہیں روزمرہ سرگرمیوں کو تقریباً ناممکن بنا دیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ آپ کو اس کے ساتھ زندگی گزارنی پڑتی ہے بہت سے لوگ بائی پاس آپریشن، دل کے امراض اور بہت کچھ برداشت کر کے زندہ رہ رہے ہیں، جب مجھے ٹرائی جیمینل نیورولجیا تھا تو وہ درد ایسا تھا کہ کوئی نہیں چاہے گا کہ سب سے بڑا دشمن بھی اس کا شکار ہو۔
سلمان خان نے کہا کہ میں نے اس تکلیف میں 7 سال سے زیادہ عرصہ مبتلا رہا ہوں اور ہر چار سے پانچ منٹ بعد اچانک درد شروع ہوجاتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ناشتہ کرنے میں انہیں ڈیڑھ گھنٹہ لگ جاتا تھا اور آملیٹ بھی چبایا نہیں جاتا تھا اس لیے مجھے خود کو زبردستی مجبور کرنا پڑتا، خود کو تکلیف پہنچانی پڑتی اور جتنی تکلیف برداشت کر سکوں وہ برداشت کر کے کھانا ختم کرنا پڑتا تھا۔
سلمان خان کا کہنا تھا کہ درد کی شدت کے باعث وہ تقریباً 750 ملی گرام پین کلرز لیتا تھا، درد تھوڑا کم ہوتا اور پھر جب ایک یا دو ڈرنکس لیتا تو دوبارہ لوٹ آتا تھا اور اسی وقت معلوم ہوا کہ یہ اعصابی بیماری ہے۔
ٹرائی جیمینل نیورولجیا سے ہونے والی تکلیف اور اس کی شدت بتاتے ہوئے سلمان خان کا کہنا تھا کہ اس بیماری کو خودکشی والی بیماری کہا جاتا ہے۔
سلمان خان نے مزید بتایا کہ وہ اب بھی اینوریزم اور آرٹیریو وینس مالفارمیشن جیسی طبی مشکلات کا شکار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق قومی ادارہ برائے اعصابی امراض و فالج نے بتایا کہ ٹرائی جیمینل نیورولجیا ایک دائمی درد کی بیماری ہے جس میں اچانک شدید چہرے کے درد کے حملے ہوتے ہیں، یہ درد ٹرائی جیمینل نرو یا پانچویں کرینیئل نرو کو متاثر کرتا ہے جو سر اور چہرے کے مختلف حصوں کو احساس اور اعصابی سگنل مہیا کرتی ہے۔