محققین کی یہ ٹیم ملینیئم انسٹی ٹیوٹ فار انجینیئرنگ اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس فار ہیلتھ سے منسلک ہے جو چلی کی یونیورسٹیوں کے ساتھ کام کرتی ہے۔
محققین نے ایک کمپیوٹر ماڈل تیار کیا ہے جو Purkinje network (دل کا وہ جال جو برقی سگنلز کو پھیلانے کا کام کرتا ہے) کی ساخت کو نقل کرتا ہے، اور وہ اسے مریض کی ای سی جی ڈیٹا سے انفرادی طور پر ڈھالتا ہے۔
اس ماڈل کے ذریعے محققین نے غیر مداخلتی انداز میں برقی خرابیوں کی تشخیص کرنے کی صلاحیت ظاہر کی ہے یعنی کیتھیٹر یا برقی میپنگ کی ضرورت کم ہو سکتی ہے۔
اس کا ایک بڑا مقصد یہ ہے کہ ڈاکٹرز مختلف مقامات پر پیس میکر نصب کرنے کے فیصلے سے پہلے اس “ورچوئل مریض” پر مختلف مقامات آزما سکیں گے تاکہ اصل مریض کے لیے سب سے موزوں پیس میکر کا مقام چن سکیں۔
شخصی علاج (personalized treatment) — ہر مریض کا “دل ماڈل” بن کر علاج اسی حساب سے ترتیب دیا جائے گا