انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج سید امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی، قبل ازیں عدالت نے آج 3 گواہان کو طلب کر رکھا ہے جن کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں تینوں گواہ عدالت پہنچ گئے ہیں جب کہ تفتیشی ٹیم مکمل ریکارڈ کے ساتھ کمرہ عدالت میں موجود ہے۔
سماعت کے دوران پی ٹی آئی پشاور جلسے کی وجہ سے ملزمان کی حاضری انتہائی کم ہے جب کہ ویڈیو لنک بھی فعال نہ ہونے کی وجہ سے عدالت نے سماعت میں وقفہ کردیا ہے اور عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل اڈیالہ کو 11 بجے تک واٹس ایپ کال، ویڈیو لنک فعال کرنے کا حکم دیا ہے۔ دریں اثنا 26 نومبر کے 8 کیسز میں کرنل اجمل صابر کی عبوری ضمانت میں 7 اکتوبر تک توسیع کردی گئی ہے۔
اس موقع پر عدالتی حکم پر کچہری کے اندر اور باہر سخت ترین سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹ نصب ہیں اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے، جبکہ پریزن وین بھی عدالت کے باہر منگوا لی گئی ہے۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو آج اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ سماعت کے لیے سرکاری پراسیکیوٹر ظہیر شاہ، نوید ملک اور اکرام امین منہاس سمیت وکلائے صفائی ملک فیصل، حسنین سنبل اور دیگر عدالت پہنچ گئے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل ملک کا کہنا ہے کہ اس کیس میں ان کے مؤکل نے خاص ہدایات دی ہیں اور جج صاحب کے آنے کے بعد ایک بڑی خبر سامنے لائیں گے۔
واضح رہے کہ وکلائے صفائی نے ٹرائل کے طریقۂ کار پر اعتراض اٹھایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والا واٹس ایپ ٹرائل غیر منصفانہ ہے، کیونکہ ملزم نہ اپنے وکیل کو دیکھ سکتا ہے اور نہ گواہ کو۔ وکلا کا مطالبہ ہے کہ عمران خان کو یا تو عدالت میں پیش کیا جائے یا ٹرائل جیل کے اندر اوپن کورٹ میں کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق کیس میں مجموعی طور پر 119 ملزمان اور 119 گواہان شامل ہیں، اب تک 41 گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں جبکہ 12 گواہوں پر جرح تاحال باقی ہے۔ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو مستقل حاضری سے استثنا دیا گیا ہے، تاہم وہ آج حاضری لگا کر واپس روانہ ہو گئے۔
عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل کو ویڈیو لنک سماعت کے لیے تمام انتظامات مکمل رکھنے کی ہدایت بھی جاری کر رکھی ہے۔
دہشتگرد فوج اور پوری قوم کے دشمن ہیں، اعظم سواتی
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی جی ایچ کیو حملہ کیس میں عدالت میں پیش ہو گئے، جہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ہماری یہاں تاریخ بھی ہے اور اسلام آباد میں بھی ہے، خیریت سے ہو جائے تو ہم پشاور جلسے میں جائیں گے ، یہ پرامن اور ہماری آزادی کا جلسہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ہماری فوج کے دشمن ہیں، ہمارے دشمن ہیں اور پوری قوم کے دشمن ہیں، ان کے آگے نہ ہماری پولیس جھکے گی اور نہ فوج۔ افواج پاکستان، پولیس اور عوام کے حوصلے بلند ہیں۔