یہ مشن پاکستان کے خلائی پروگرام میں ایک تاریخی پیش رفت اور قومی خلائی پالیسی و وژن 2047 کا اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
سپارکو کے مطابق ایچ – ایس ون سیٹلائٹ ملک میں زراعت، شہری ترقی، اور ماحولیاتی نگرانی میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ یہ سیٹلائٹ جدید ترین ڈیٹا کیلیبریشن اور درست زراعت (Precision Agriculture) کےلیے جدید سہولیات فراہم کرے گا، جس سے فصلوں کی پیداوار میں 15 سے 20 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ سیٹلائٹ سیلابوں، لینڈ سلائیڈز اور دیگر قدرتی آفات کی پیشگوئی میں مددگار ثابت ہوگا، جب کہ ماحولیاتی تبدیلیوں اور ارضیاتی خطرات کی بروقت نگرانی کے لیے بھی نہایت مؤثر کردار ادا کرے گا۔
مزید برآں ایچ – ایس ون ملک میں انفرااسٹرکچر میپنگ اور شہری منصوبہ بندی کےلیے نئی راہیں کھولے گا، جس سے پاکستان سائنسی ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہوگا۔
ترجمان سپارکو کے مطابق پاکستان کا ہائپر اسپیکٹرل مشن نہ صرف خلائی تحقیق بلکہ جدید سائنسی و تکنیکی ایپلی کیشنز کے میدان میں بھی ملک کو عالمی صفِ اول کی فہرست میں لانے میں مددگار ثابت ہوگا۔