اپیل کے مطابق ملزمان عرفان سلیم، عصمت اللہ، محمد جلال، سجاد بنگش، صادق خان اور علامہ اقبال کو 9 ستمبر کو انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے بری کیا تھا۔
پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ ملزمان نے 24 فروری کو پشاور سنٹرل جیل پر حملہ کیا تھا، عدالت نے ٹرائل کے دوران قابلِ اعتماد شواہد کو نظرانداز کیا، جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیجز میں ملزمان کی موجودگی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔
اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملزمان کو سی سی ٹی وی فوٹیجز میں شناخت کے بعد مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا، اس کے باوجود عدالت نے انہیں بری کر دیا، جو کہ غیر قانونی اور ریکارڈ پر موجود شواہد کے منافی فیصلہ ہے۔
پراسیکیوشن نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ 9 ستمبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ملزمان کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔