معروف گلوکار اور چیئرمین برابری پارٹی جواد احمد نے لاہور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لیسکو نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے مقدمہ اور جرمانہ ختم کر دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لیسکو نے تحریری معاہدے میں سازش کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں کلئیرنس سرٹیفیکیٹ جاری کر دیا ہے، جبکہ پولیس کی جانب سے درج کی گئی جھوٹی ایف آئی آر بھی خارج کر دی گئی۔
مزید پڑھیں: گلوکار جواد احمد نے بجلی چوری کا الزام مسترد کردیا
جواد احمد کا کہنا تھا کہ ان کی لڑائی اداروں سے نہیں بلکہ نظام کی خامیوں سے ہے، انہوں نے لیسکو اہلکاروں کو معاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں ادارے مضبوط ہوں اور عوام کو انصاف ملے۔
انہوں نے واضح کیا کہ میٹر صارف کی ملکیت ہوتا ہے، بغیر اجازت کوئی نہ لے جائے۔ اگر آئندہ اجازت کے بغیر میٹر لے جانے کی کوشش کی گئی تو وہ اسی طرح کا ردعمل دوں گا۔
یہ بھی پڑھیں: گلوکار جواد احمد بیوی کی وجہ سے بڑی مشکل میں پھنس گئے، مقدمہ درج
جواد احمد نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے اس معاملے پر پراپیگنڈہ کیا لیکن وہ سرخرو ہوئے، مجھے آئین و قانون کے مطابق صادق و امین قرار دیا گیا۔
چیئرمین برابری پارٹی نے کہا کہ وہ ہمیشہ کمزور اور غریب عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور ملک میں انصاف کے نظام کو بہتر دیکھنا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں جواد احمد کا جوہر ٹاؤن میں اپنی بیوی کے بیوٹی پارلر میں بجلی چوری کے تنازع میں لیسکو عملے کے ساتھ تلخ کلامی کا واقعہ پیش آیا تھا۔
لیسکو نے دعویٰ کیا تھا کہ جواد احمد کی اہلیہ کے بیوٹی پارلر کے بجلی میٹر میں چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی جس کا مقصد بجلی چوری کرنا تھا۔ لیسکو ٹیم جب کارروائی کیلئے پہنچی تو جواد احمد نے موقع پر پہنچ کر عملے کے ساتھ گالم گلوچ کی اور عملے کو دھمکایا۔ مزید یہ بھی الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے اپنی گاڑی (ویگو ڈالا) عملے پر چڑھانے کی کوشش کی۔