خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ روس پر الزام دیا جا رہا ہے کہ نارتھ اٹلانٹک الائنس اور یورپی یونین ریاستوں پر حملے کی منصوبہ کی جارہی ہے حالانکہ صدر پیوٹن مسلسل ان اشتعال انگیزیوں کو مسترد کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماسکو کو یورپی یونین اور نیٹو کے دارالحکومتوں میں چند سیاست دانوں کی جانب دیے گئے بیانات پر تشویش ہے جس میں ممکنہ جنگ عظیم سوم کا منظرنامہ پیش ہو رہا تھا۔
سرگئی لاروف نے کہا کہ یہ شخصیات عالمی برادری کی جانب سے شفاف متوازن حل نکالنے کی کوششوں کو اپنے یک طرفہ مؤقف کو ہر کسی پر تھوپ کر کمزور کر رہی ہیں۔
روسی صدر سرگئی لاروف نے جنرل اسمبلی کے دوران امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مارکو روبیو سے غیررسمی ملاقات کی۔
خیال رہے کہ روس کی یوکرین سے جنگ حالیہ ہفتوں میں نیٹو اتحاد کی مشرقی سرحد میں شدت اختیار کرگئی ہے اور ایسٹونیا نے روس پر الزام عائد کیا تھا کہ اس کی فضائی حدود میں تین لڑاکا طیارے بھیجے گئے اور نیٹو طیاروں نے پولینڈ کی فضائی حدود میں روسی ڈرونز مار گرائے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی رواں ہفتے نیٹو فضائی حدود کی خلاف ورزی پر روسی طیارے مار گرانے کی توثیق کی تھی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کہا تھا کہ وہ نیٹو سرحد کا دفاع کرے گا۔