یہ اعلان انہوں نے بیروت کے نواح میں اپنے پیشرو حسن نصراللہ کی برسی کے موقع پر ہزاروں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
نعیم قاسم نے کہا: ’’ہم کبھی اپنے ہتھیار نہیں چھوڑیں گے، ہم شہادت کے لیے تیار ہیں۔‘‘ ان کے خطاب کے دوران شرکاء نے حزب اللہ کے زرد پرچم، لبنانی، فلسطینی اور ایرانی جھنڈے لہرائے اور امریکہ و اسرائیل مخالف نعرے لگائے۔
ایرانی سیکیورٹی چیف علی لاریجانی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایران حزب اللہ کا اہم حامی سمجھا جاتا ہے۔ حزب اللہ نے حسن نصراللہ اور ان کے نائب ہاشم صفی الدین کی برسی کے سلسلے میں بیروت کے مشہور ’’راوشے راک‘‘ پر ان کی تصاویر بھی پروجیکٹ کیں، حالانکہ حکومت نے اس کی اجازت نہیں دی تھی۔
لبنانی صدر جوزف عون نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ موقع اس بات کا احساس دلاتا ہے کہ ملک کی بقا ایک متحدہ ریاست، ایک فوج اور آئینی اداروں میں ہے جو خودمختاری اور وقار کی حفاظت کریں۔
ادھر اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران لبنان کی حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی کوششوں کو سراہا لیکن کہا کہ انہیں ’’الفاظ سے زیادہ عمل‘‘ کی ضرورت ہے۔