چین نے سوویت دور کے J-6 لڑاکا طیارے کو اسٹیلتھ ڈرون میں تبدیل کر دیا

بیجنگ: چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے رواں سال کے ایئر شو میں ایک نیا جنگی ڈرون پیش کیا جو قدیم سوویت طرز کے J-6 فائٹر جیٹ کے ڈیزائن پر مبنی ہے۔

اس نمائش سے واضح ہوا کہ چین اپنے متروک J-6 فریم کو بغیر پائلٹ آپریشن کے لیے دوبارہ کارآمد بنا رہا ہے۔

نمائش میں بتائی گئی تفصیلات کے مطابق J-6 اصل میں دوسرے درجے کا فائٹر تھا — زیادہ سے زیادہ رفتار تقریباً 1.3 ماخ، کمبیٹ رینج قریب 700 کلومیٹر اور ہتھیار برداری تقریباً 250 کلوگرام۔ ڈرون میں پائلٹ سیٹ، مشین گن اور دیگر عملہ جاتی آلات ہٹا کر خودکار فلائٹ کنٹرول، آٹو پائلٹ اور نیویگیشن سسٹمز نصب کیے گئے ہیں۔ اسے اسٹرائیک مشنز یا تربیتی اہداف کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ J-6 فریم برقرار رکھنے سے یہ ڈرون تیز اور کم خرچ ثابت ہوگا اور بڑے پیمانے پر استعمال کے لیے موزوں ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پی ایل اے ایسے ڈرون بیڑے کو جتھوں کی شکل میں عملی فوجی حکمتِ عملی میں استعمال کر سکتا ہے، جس سے روایتی دفاعی نظام پر دباؤ اور الیکٹرانک جنگ کی حکمتِ عملیاں مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔

 

Similar Posts