افغان وزارتِ خارجہ نے بیان میں بتایا کہ امیر امیری کو امریکا کے یرغمالیوں کے لیے خصوصی ایلچی ایڈم بوہلر کے حوالے کیا گیا۔
بوہلر نے رواں ماہ کے آغاز میں کابل کا غیر معمولی دورہ کیا تھا جس میں طالبان حکام کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت کی گئی تھی۔
افغان وزارتِ خارجہ کے مطابق حکومت شہریوں کے معاملات کو سیاسی زاویے سے نہیں دیکھتی بلکہ سفارتکاری کے ذریعے مسائل حل کرنے پر یقین رکھتی ہے۔
غیر ملکی ذرائع کا کہنا ہے کہ امیر امیری کے کیس کے بارے میں زیادہ تفصیلات سامنے نہیں آئیں اور یہ معاملہ میڈیا میں بھی زیادہ رپورٹ نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ طالبان حکومت نے 20 ستمبر کو برطانوی شہری پیٹر رینالڈز اور ان کی اہلیہ کو بھی 8 ماہ حراست میں رکھنے کے بعد رہا کیا تھا۔ ان رہائیوں میں قطر نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔