انہوں نے میڈیا میں گردش کرنے والے اس دعوے کو بالکل غلط قرار دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے طلاق کے بعد چہل سے 60 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔
اپنے حالیہ انٹرویو میں دھناشری نے اپنے تعلقات کی تاریخ بتاتے ہوئے کہا کہ شادی سے قبل وہ چھ سے سات ماہ تک یوزویندر چہل کو ڈیٹ کرتی رہیں، جس کے بعد ان کی شادی ہوئی جو چار سال تک قائم رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ طلاق کا فیصلہ باہمی تھا اور لوگوں کا رقم مانگنے کے بارے میں بات کرنا سراسر غلط ہے۔
دھناشری نے اپنے خاموش رہنے کی وجہ بھی بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والدین نے انہیں یہی سکھایا ہے کہ صرف اپنے قریبی لوگوں کو جواب دیں، اجنبیوں کو صفائی دینے میں وقت ضائع نہ کریں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ گزارے کے لیے رقم مانگنے کی بات میں کوئی سچائی نہیں ہے۔
اس سے قبل دھناشری کے خاندان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بھی ان افواہوں کی تردید کی جا چکی ہے۔ خاندان نے کہا تھا کہ وہ اس معاملے پر سخت ناراض ہیں اور انہوں نے کبھی ایسا کوئی مطالبہ نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی غیر ذمے دارانہ رپورٹنگ نہ صرف فریقین بلکہ ان کے خاندانوں کے لیے بھی تکلیف دہ ہے۔
دھناشری نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ سوچ کر دکھ ہوا کہ یوزویندر چہل نے ایسا کیوں کیا، تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ہمیشہ ان کی عزت کریں گی۔ اس واقعے نے ان پر اتنا اثر ڈالا ہے کہ اب انہیں لگتا ہے کہ وہ کسی کو ڈیٹ بھی نہیں کرسکیں گی۔ انٹرنیٹ صارفین اس معاملے پر دھناشری اور ان کے خاندان کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔