ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک اور شخص کو سزائے موت دے دی ہے۔ ایرانی عدلیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے ”میزان“ کے مطابق پیر کے روز بہمن چوبی اصل نامی شخص کو پھانسی دی گئی، جسے ایران نے ’اسرائیل کے سب سے اہم جاسوسوں میں سے ایک‘ قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق موساد نے ملزم کو اس مقصد کے لیے بھرتی کیا تھا کہ وہ ایران کے سرکاری اداروں کے ڈیٹا بیس تک رسائی حاصل کر سکے اور ملک کے حساس ڈیٹا سینٹرز میں رخنہ ڈال سکے۔
موساد اس جاسوس کے ذریعے دیگر اہداف بھی حاصل کرنا چاہتا تھا، جن میں الیکٹرانک آلات کی درآمد کے راستوں کی کھوج بھی شامل تھی۔
ایرانی سپریم کورٹ نے ملزم کی اپیل مسترد کرتے ہوئے سزائے موت کو برقرار رکھا اور اسے ”زمین پر فساد پھیلانے“ کے جرم میں قصوروار قرار دیا۔
واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان دہائیوں سے جاری خفیہ جنگ رواں سال جون میں اس وقت براہِ راست تصادم میں بدل گئی تھی جب اسرائیل نے ایرانی سرزمین پر مختلف مقامات کو نشانہ بنایا۔ ان کارروائیوں میں موساد کے کمانڈوز کو ایران کے اندر گہرائی تک تعینات کیا گیا تھا۔
اس سال ایران میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت پانے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ صرف چند ماہ میں کم از کم دس افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے، جو تہران کی جانب سے اسرائیلی خفیہ نیٹ ورکس کے خلاف سخت ترین کارروائی سمجھی جا رہی ہے۔