گلوبل صمود فلوٹیلا کو غزہ میں پہنچنے سے روکنے کیلئے اسرائیل نے فوجی تیاریاں تیز کردیں

تل ابیب: اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے ’’صمود فلوٹیلا‘‘ کی متوقع آمد کے پیشِ نظر فوجی تیاریوں میں تیزی کر دی ہے۔ 

یہ عالمی بحری بیڑہ، جس میں 40 ممالک کے 500 سے زائد کارکن شامل ہیں، جلد غزہ کے ساحلوں تک پہنچنے والا ہے۔ اس دوران یہودیوں کا مذہبی تہوار ’’یوم الغفران‘‘ بھی منایا جا رہا ہوگا۔

اطلاعات کے مطابق اسرائیلی کمانڈوز نے سمندری کارروائیوں کی مشقیں مکمل کر لی ہیں جبکہ وزارت صحت نے ملک کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ 

بیڑے میں شامل تقریباً 50 کشتیوں کا مقصد 18 سال سے جاری غزہ کے محاصرے کو توڑنا اور وہاں خوراک و ادویات پہنچانا ہے۔

اسرائیل نے تجویز دی تھی کہ امداد اشکلون، قبرص یا ویٹیکن کے ذریعے منتقل کی جائے، تاہم منتظمین نے یہ تجویز مسترد کر دی۔ 

رپورٹس کے مطابق بحری بیڑے پر پہلے ہی ڈرون حملے ہو چکے ہیں جن میں 9 کشتیوں کو نقصان پہنچا۔ اس سے قبل جون اور جولائی میں بھی دو کشتیاں (مادلین اور حنظلہ) اسرائیل نے روک لی تھیں۔

غزہ میں اس وقت قحط، ادویات کی شدید قلت اور بھوک سے درجنوں افراد جاں بحق ہو رہے ہیں۔ وزارت صحت غزہ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جنگ میں اب تک 66 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 68 ہزار زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ لاکھوں لوگ بے گھر ہیں۔

 

Similar Posts