ایشیا کپ 2025 کی اختتامی تقریب میں پاکستان ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا کی جانب سے رنر اپ کا چیک پھینکے جانے کی حقیقت سامنے آگئی۔
بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز دبئی میں کھیلے گئے ایشیا کپ 2025 کے سنسنی خیز فائنل میں بھارت کے ہاتھوں 5 وکٹوں سے شکست کے بعد پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے رنرز اپ کا چیک غصے میں پھینک دیا۔
اس میچ میں بھارت نے 147 رنز کا ہدف دو گیندیں قبل پانچ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔ تلک ورما نے ناقابلِ شکست 69 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کو جیت دلوائی اور پاکستان کی فتح کی امیدوں کو توڑ دیا۔ یہ پاکستان کی بھارت کے خلاف اس ٹورنامنٹ میں تیسری مسلسل شکست تھی، جس پر آغا خاصے مایوس نظر آئے۔
پوسٹ میچ پریزینٹیشن کے دوران جب سلمان علی آغا نے ایشیائی کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے نمائندے امین الاسلام سے رنرز اپ کا چیک وصول کیا تو وہ اسے مایوسی اور غصے میں اسٹیج پر پھینک بیٹھے تاہم آغا سلمان کے اس عمل پر بھارتیوں نے پروپیگنڈا کیا کہ پاکستانی کپتان نے بھارتی مہمان سے چیک وصول کرکے سب کے سامنے ہتک آمیز انداز میں پھیک کر ان کی توہین کی ہے اور انہوں نے ایسا اس لیے کیا کیوں کہ بھارتی ٹیم نے محسن نقوی سے ٹرافی وصول کرنے سے انکار کیا ہے۔
تاہم معاملے کی حقیقت یہ ہے کہ جس شخصیت کو بھارتی کہا جارہا ہے وہ اصل میں بنگلادیش کرکٹ بورڈ کے صدر امین الاسلام ہیں۔ سلمان علی آغا کا چیک پھینکنا دانستاً نہیں تھا بلکہ چیک دینے کے فوراً بعد انہیں پریزنٹر نے اپنے پاس آنے کو کہا تو انہوں نے جلدی میں چیک کو رکھنے کی کوشش کی جس سے دیکھنے والوں کو لگا کہ شائد چیک کو پھینکا گیا ہے۔
میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سلمان علی آغا نے کہا کہ ”یہ ہار قبول کرنا واقعی مشکل ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ہم بیٹنگ میں اچھا اختتام نہیں کر سکے، بولنگ کے شعبے میں ہم نے شاندار کارکردگی دکھائی اور اپنی پوری کوشش کی، اگر بیٹنگ میں بہتر کرتے تو نتیجہ مختلف ہو سکتا تھا، ہم اسٹرائیک گھمانے میں ناکام رہے اور کئی مواقع پر وکٹیں گنوا بیٹھے، یہی وجہ تھی کہ مطلوبہ اسکور تک نہیں پہنچ سکے۔“
انہوں نے بیٹنگ لائن اپ بشمول اپنی کارکردگی کو موردِ الزام ٹھہرایا کہ بولرز کو ناکافی ہدف دیا گیا۔
سلمان علی آغا نے مزید کہا کہ ”ہم اپنی بیٹنگ کے مسائل بہت جلد حل کر لیں گے، ہاں بھارت نے شاندار بولنگ کی۔ ایک موقع پر جب انہیں 6 اوورز میں 63 رنز درکار تھے تو مجھے لگا کہ میچ ہمارے ہاتھ میں ہے لیکن بولرز نے غیر معمولی گیند بازی کی، ہمیں ان کی تعریف کرنی چاہیے، میں اپنی ٹیم پر فخر کرتا ہوں، ہم نے بہترین بولنگ کی، ہماری ٹیم بہت محنت کر رہی ہے اور ہم آگے مزید بہتر ہو کر لوٹیں گے۔“
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایشیا کپ کے فائنل میں کامیابی کے بعد بھارتی ٹیم نے محسن نقوی سے ٹرافی وصول کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے باعث اختتامی تقریب تاخیر کا شکار ہوئی تھی۔
بھارتی ٹیم کے غیر پیشہ ورانہ رویے اور کھیل کو سیاست زدہ کرنے کے باعث تاریخ میں پہلی بار کسی ایشیا کپ میں فاتح ٹیم کو ٹرافی نہیں دی جاسکی۔