نیتن یاہو نے دوحا حملے پر قطری وزیراعظم سے معافی مانگ لی

اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے دوحا پر اسرائیلی حملے کے حوالے سے قطر سے باضابطہ معذرت کی ہے۔ یہ رابطہ پیر کے روز وائٹ ہاؤس سے اس وقت کیا گیا جب نیتن یاہو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے واشنگٹن میں موجود تھے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اسرائیلی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو نے قطری وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان آلثانی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے امیر قطر سے دوحا میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں قطری سیکیورٹی اہلکار کی ہلاکت پر معذرت کا اظہار کیا۔

رائٹرز کے مطابق اس موقع پر نیتن یاہو نے قطر کے ’غزہ میں ثالثی کے اہم کردار‘ کو سراہا اور مستقبل میں کسی بھی قسم کی غلط فہمی یا کشیدگی سے گریز کرنے کی یقین دہانی کروائی۔


AAJ News Whatsapp

خیال رہے کہ اسرائیل نے 9 ستمبر کو قطری دارالحکومت دوحا پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے مرکزی دفتر پر فضائی حملہ کیا تھا جس میں حماس رہنما خلیل الحیہ کے بیٹے سمیت حماس کے 5 افراد اور ایک قطری سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے۔

بعدازاں دوحا پر اسرائیلی حملے کے بعد خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کا ہنگامی سربراہی اجلاس منعقد ہوا جس میں جی سی سی نے مشترکہ فضائی دفاعی نظام کو مزید مضبوط کرنے کا اعلان کیا تھا۔

خلیجی ممالک نے دفاعی میکانزم کو بہتر بنانے اور 6 نکاتی ایجنڈے پر اتفاق کیا جب کہ مشترکہ ٹریننگ اور مشترکہ انٹیلی جنس شیئرنگ پر بھی زور دیا تھا۔

یہ معذرت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب قطر، غزہ جنگ کے دوران فلسطینی گروہوں اور مغربی طاقتوں کے درمیان ثالثی کا کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ اسرائیلی حملے کے بعد قطر نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

دوسری جانب ایک علیحدہ سفارتی ذریعے کے مطابق، قطر کا ایک تکنیکی وفد بھی اس وقت وائٹ ہاؤس میں موجود ہے جو غزہ امن منصوبے سے متعلق جاری مذاکرات میں حصہ لے رہا ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، نیتن یاہو کی یہ معذرت دراصل امریکا کی جانب سے جاری امن منصوبے کو خطرے سے بچانے کی سفارتی کوشش ہے، کیونکہ قطر اس عمل میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Similar Posts