ٹیسٹ اسکواڈ میں صائم ایوب اور نسیم شاہ جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں جبکہ تین نئے کھلاڑیوں آصف آفریدی، روحیل نذیر اور فیصل اکرم کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
سابق کرکٹر تنویر احمد نے 38 سالہ آصف آفریدی کی فرسٹ کلاس کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال اٹھایا کہ انہیں کس بنیاد پر ٹیم میں شامل کیا گیا۔
Ye asif afridi kon ha left arm spinner ager woh ha tou kia performance ha 60 FC main sirf 83 wickets hain or Age 38 ager wohi ha tou lagta ha buhat bara danda laga ha ye tou deserve he nahi karta test team main pic.twitter.com/Lz5szMOiN7
— Tanveer Says (@ImTanveerA) September 30, 2025
صہیب مقصود نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں 35 سال کے کھلاڑیوں پر پابندی لگاکر 38 سال کے کھلاڑیوں کو ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا جارہا ہے۔
From banning 35 year old players from Domestic cricket to selecting 38,39 yers old players in Test Squad what a great cricket system 🤪🤪🤪🤪🤪 no Vision just Dhakka start😩😩😩
— Sohaib Maqsood (@sohaibcricketer) September 30, 2025
صحافی سلیم خالق نے کہا کہ آصف آفریدی پر اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر لگنے والا بین رواں برس ہی ہٹا ہے اور ان کی پی ایس ایل میں کارکردگی بھی اوسط درجے کی رہی۔
39سالہ آصف آفریدی کااینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر بین رواں برس ہی ختم ہوا،پی ایس ایل میں پرفارمنس اوسط رہی،انھیں ٹیسٹ اسکواڈ میں لینا بھارت کے خلاف تین شکستوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے تو اسے بھونڈی کوشش ہی قرار دیا جا سکتا ہے،عوام اتنے بے وقوف نہیں جتناانھیں سلیکٹرز سمجھتے ہیں
— Saleem Khaliq (@saleemkhaliq) September 30, 2025