گڈز ٹرانسپورٹرز نے کہا کہ ہم سندھ اور وفاقی حکومت کے کسی ایسی فیصلے کو نہیں مانیں گے۔
خالد خان غلام یاسین نے کہا کہ ہم نے کروڑوں روپے لگا کر اپنی گاڑیوں کو تیار کیا ہے، سندھ حکومت کی عجیب وغریب پالیسیز نے ہم پر پہاڑ گرا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے 25 سال پرانی گاڑیوں کو ختم کرنے کا کہا ہے، 10 ویلرز کو ایکسل ویٹ دیا گیا ہے، سندھ حکومت ہر طرح ٹرانسپورٹروں کو لوٹنا چاہتی ہے، ہم کسی طرح سندھ حکومت کے فیصلے کو نہیں مانیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں ہر رشوت کا بازار گرم ہے، ایم 9 کہیں سے بھی موٹر وے نہیں ہے، ملک میں ترقی کا پہیہ رک جائے گا۔
طارق گجر نے کہا کہ 30 سے 35 سال پرانی گاڑیوں کو ختم کردیا جائے گا، ہماری دس ویلر گاڑیاں بند ہوجائینگی تو کاروبار کیسے کرینگے، اگر دس ویلرز گاڑیاں ختم کی گئیں تو بہت بڑا نقصان ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ٹرانسپورٹرز ایسے کسی بھی فیصلے کو نہیں مانتے، ہم احتجاجا پورا پاکستان بند کریں گے، حکومت کی پالیسیز ظالمانہ ہیں۔