اناطولیہ ایجنسی کے مطابق، فلوٹیلا میں شامل مانویلا بیڈویا اور لونا بریتو کو اسرائیلی افواج نے اس وقت گرفتار کیا جب قافلہ غزہ کے قریب ایک خطرناک سمندری زون میں داخل ہوا، جو ساحل سے تقریباً 150 ناٹیکل میل کے فاصلے پر تھا۔
صدر پیٹرو نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ اطلاعات درست ہیں تو یہ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے ایک نیا بین الاقوامی جرم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ فوری طور پر ختم کیا جا رہا ہے۔
صدر پیٹرو کے فیصلے کے بعد کولمبیا خطے کا وہ پہلا ملک بن گیا ہے جس نے فلوٹیلا واقعے پر اسرائیل کے خلاف اتنی بڑی سفارتی کارروائی کی ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں اور فلوٹیلا منتظمین نے کولمبیا کے اس اقدام کو سراہا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر عملی اقدامات کریں۔