کراچی؛ دو مختلف مقامات سے انسانی دھڑ اور سر ملنے کے واقعے کا معمہ حل

0 minutes, 0 seconds Read
حیدری تھانے کی حدود کوثر نیازی کالونی کے قریب نالے سے ملنے والا انسانی سر تیموریہ تھانے کی حدود نارتھ ناظم آباد بلاک ایل کے نالے سے ملنے والے دھڑ کا نکلا۔

پولیس کے مطابق سفاک ملزمان نے قتل کے بعد دھڑ اور سر کو دو الگ الگ مقامات پر پھینکا تھا۔

حیدری پولیس کا کہنا ہے کہ دھڑ کی شناخت تو دن میں 35 سالہ محمد یوسف کے نام سے کر لی گئی تھی تاہم بدھ کو ملنے والے سر کو مقتول یوسف کے بھائی جنت گل نے شناخت کر لیا۔

مقتول یوسف تندور پر مزدوری کرتا تھا اور نارتھ ناظم آباد میں دیگر 4 افراد کے ہمراہ کوارٹر میں رہتا تھا، مقتول ایک سال قبل ہی مانسہرہ سے کراچی آیا تھا۔

پولیس مقتول کے بھائی سے مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔

دوسری جانب، گزشتہ روز گلستان جوہر پہلوان گوٹھ کے قریب سے بھی انسانی سر ملا تھا جس کا معمہ حل کر لیا گیا۔ پولیس نے قتل کی واردات میں ملوث 2 ملزمان گرفتار کرکے ملزمان کی نشاندہی پر مقتول کا دھڑ بھی برآمد کر لیا۔

پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر گلستان جوہر بلاک 4 مغل ہزارہ گوٹھ سردار چوک کے قریب گھر سے انسانی دھڑ برآمد ہوا۔

پولیس ذرائع کے مطابق انسانی دھڑ امداد حسین ولد حسین خان نامی شخص کا ہے جس کا سر دو روز قبل تھانہ  گلستان جوہر کی حدود میں ہی کچرا کنڈی کے قریب سے برآمد ہوا تھا۔

واقعے کے بعد پولیس نے ٹیکنیکل بنیادوں پر تفتیش کو آگے بڑھایا اور دوران دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

ملزمان نے مقتول کا سر اور دھڑ کاٹ کر الگ الگ مقام پر پھینکنے کا اعتراف کرلیا ہے، گرفتار سفاک قاتلوں سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ قتل کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آ سکی ہیں۔

Similar Posts