ایران؛ سیکیورٹی فورسز پر حملے پر 6 اور سُنّی عالم کے قتل پر 1 ملزم کو پھانسی دیدی گئی

0 minutes, 0 seconds Read
ایران میں آج دو الگ الگ مقدمات میں 7 ملزمان کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

ایرانی عدلیہ کی نیوز ایجنسی میزان کے مطابق 6 ملزمان کو صوبہ خوزستان کے شہر خورم‌ میں پھانسی دی گئی۔

ان ملزمان پر الزام تھا کہ انھوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کیا تھا جس میں 4 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

ساتویں سمن محمدی خیاره ایک کرد تھا، جسے 2009 میں کردستان کے شہر سنندج میں پرو حکومت سنی عالم ماموستا شیخ الاسلام کے قتل کا مرتکب ٹھہرایا گیا۔

میزان نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ ان افراد کا اسرائیل سے تعلق تھا لیکن انسانی حقوق کے گروپ اس الزام پر شدید شکوک کا اظہار کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومت اکثر اقلیتی علاقوں میں بغاوت یا احتجاج کو “غیر ملکی مداخلت” سے تعبیر کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

خیال رہے کہ ایران میں رواں برس اب تک ایک ہزار سے زائد افراد کو پھانسی دی چکی ہے جن میں زیادہ تر کو اسرائیلی جاسوس قرار دیا گیا تھا۔

ایران پر اسرائیل کے حملے میں متعدد اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور ایٹمی سائنسدانوں کے جاں بحق ہونے کے بعد سے کی گئی تفتیش میں متعدد شہریوں کو جاسوس پایا گیا۔

ان ایرانی شہریوں کو اسرائیل کو خفیہ اور حساس معلومات فراہم کرنے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پھانسی کی سزائیں دی گئیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس ایران میں 950 سے زائد جب کہ 2023 میں 850 سے زائد افراد کو پھانسی دی گئی تھی۔

ایران دنیا میں سعودی عرب اور چین کے ساتھ سب سے زیادہ پھانسی کی سزا دینے والا ملک ہے۔

Similar Posts