لندن کے مشہور ٹریفالگر اسکوائر میں فلسطینیوں کے حق میں ایک بڑی ریلی نکالی گئی، جس میں تقریباً 1500 سے زائد افراد شریک تھے۔ مظاہرین نے فلسطین میں جاری قتل عام بند کرنے اور تنظیم ”فلسطین ایکشن“ پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
پولیس نے ریلی کے دوران متعدد شرکاء کو حراست میں لے لیا۔ پولیس نے احتجاج کو روکنے کی کوشش کی اور اسے ملتوی کرنے کی درخواست بھی کی، لیکن منتظمین نے کہا کہ ہمارا احتجاج پرامن ہے اور اسے روکنے کی ضرورت نہیں۔
مظاہرین نے بینرز اٹھا کر اور نعرے لگا کر عالمی برادری سے فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ یہ مظاہرہ برطانیہ کی حکومت کی جانب سے ”فلسطین ایکشن“ گروپ پر عائد پابندی کے خلاف تھا، جسے 2025 میں دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا تھا۔
دی گارجین کے مطابق مظاہرین نے ”I oppose genocide. I support Palestine Action“ جیسے نعرے لگائے۔ ویسٹ منسٹر برج پر فلسطین ایکشن کے حق میں بینر لہرانے والے چھ افراد کو بھی پولیس نے گرفتار کیا۔
واضح رہے کہ ”Defend Our Juries“ ایک شہری تحریک ہے جو برطانیہ میں فلسطین ایکشن پر عائد پابندی کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔ اس تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ اس پابندی کو غلط سمجھتی ہے اور مظاہروں کے ذریعے اپنی بات عالمی سطح پر پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس دوران، اٹلی میں 3 اکتوبر کو 2 ملین سے زائد افراد نے غزہ کی حمایت میں ہڑتال اور مظاہروں میں حصہ لیا۔ ایسوسی ایٹیڈ پریس کے مطابق، اس ہڑتال کے باعث ملک کی اہم عوامی خدمات متاثر ہوئیں اور روم میں تقریباً 300,000 افراد نے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے اسرائیل کی غزہ پر بحری ناکہ بندی اور ایک فٹ بال میچ منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب اسپین کے شہر بارسلونا میں بھی ہفتے کے روز غزہ میں اسرائیلی جنگ کے خلاف ایک بڑا احتجاج ہوا جس میں تقریباً 70,000 افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا کر یورپی یونین سے غزہ میں فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔
احتجاج اس وقت ہوا جب اسرائیل نے بارسلونا سے روانہ ہونے والی انسانی امداد کی کھیپ کو روک دیا تھا، جس کے باعث جنوبی یورپ میں غم و غصہ پھیل گیا۔
اس احتجاج میں اسپین کے سابق میئر سمیت 450 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ، یورپ کے دیگر ممالک میں بھی فلسطین کی حمایت میں مظاہرے اور ہڑتالیں جاری ہیں، جس سے عالمی سطح پر مسئلہ فلسطین پر توجہ بڑھی ہے۔
ایسوسی ایٹیڈ پریس کے مطابق پرتگال، سوئٹزرلینڈ اور دیگر یورپی ممالک میں بھی فلسطین کے حق میں مظاہرے ہوئے۔ جنیوا میں 3,000 سے زائد افراد نے احتجاج کیا، جہاں پولیس کو آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔
پرتگال کے مختلف شہروں میں بھی اسرائیلی سفارت خانوں کے سامنے سیکڑوں افراد نے احتجاج کیا۔