جاپان میں بڑی تبدیلی، پہلی بار ایک خاتون کو وزیراعظم بنانے کی راہ ہموار

0 minutes, 0 seconds Read

جاپان کی حکمران جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی نے سانائے تکائچی کو نیا سربراہ منتخب کرلیا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق، جاپانی پارلیمنٹ میں وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹنگ اکتوبر کے وسط میں متوقع ہے، چونکہ حکمران جماعت ایوان زیریں میں سب سے بڑی جماعت ہے اس لیے تکائچی کا جاپان کی وزارتِ عظمیٰ سنبھالنا تقریباً یقینی ہے۔۔

سانائے تاکائچی نے پارٹی کے داخلی انتخابات کے دوسرے مرحلے (رن آف) میں زراعت کے وزیر شینجیرو کوئزومی کو شکست دی، جو کہ سابق وزیراعظم جونیچیرو کوئزومی کے بیٹے ہیں اور نوجوان ووٹرز میں خاصے مقبول سمجھے جاتے ہیں۔


AAJ News Whatsapp

تاکائچی کی کامیابی کو نہ صرف سیاسی تبدیلی بلکہ جاپانی معاشرے میں صنفی مساوات کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ جاپان دنیا کے اُن ممالک میں شامل ہے جہاں خواتین کی سیاسی نمائندگی انتہائی کم ہے۔

سانائے تاکائچی کو پارٹی کے قدامت پسند دھڑے سے تعلق رکھنے والی رہنما سمجھا جاتا ہے، اور ان کی ماضی کی بعض سخت گیر پالیسیوں پر آنے والے دنوں میں سیاسی حلقوں میں بحث متوقع ہے۔ ان کے نظریاتی رجحانات اور خارجہ پالیسی پر مؤقف بھی خطے کے لیے اہم اثرات کا حامل ہو سکتا ہے۔

Similar Posts