ایس ایچ او جوہر آباد راشد الرحمٰن نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی جبکہ متوفیہ بچی کی شناخت تین سالہ ایمن فاطمہ دختر مزمل کے نام سے کی گئی جبکہ ابتدائی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ بچی کے والدین میں علیحدگی ہوچکی ہے اور متوفیہ بچی اپنے والد مزمل کے ساتھ ایک ماہ سے رہے رہی تھی جبکہ مزمل جس فلیٹ میں رہائش پذیر ہے اس میں اس کا بھائی، بھابھی ان کے بچے اور والدہ مقیم ہیں۔ مزمل تو کام پر گیا ہوا تھا جبکہ بچی گھر میں دیگر بچوں کے ساتھ کھیل رہی تھی کہ واش روم میں پانی سے بھری ہوئی بالٹی میں گرنے کی وجہ سے ڈوب گئی جس کی اطلاع پر ملنے پر بچی کی چچی نے فوری طور پر ایمن فاطمہ کو بالٹی سے نکالا تو وہ دم توڑ چکی تھی۔
راشد الرحمٰن نے مزید بتایا کہ بچی کی والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ میری بیٹی کو مبینہ طور پر والد نے قتل کیا ہے جس پر پولیس بچی کی والدہ کے دعوے پر مزید چھان بین کر رہی ہے ۔