خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کی فارن انٹیلیجینس ایجنسی کے اعلیٰ عہدیدار اولیح الیگزینڈر نے کہا کہ چین روس کو یوکرین کے اندر صحیح نشانے پر میزائل حملوں کے لیے انٹیلیجینس فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اہداف پر سٹیلائٹ کے ذریعے انٹیلیجینس فراہم کر رہا ہے، جس میں بیرونی سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانے والے بھی شامل ہیں۔
یوکرینی عہدیدار نے بتایا کہ روس اور چین کے درمیان یوکرین کے علاقے کی سیٹلائٹ نگرانی کر کے اسٹریٹجک اہداف کی نشان دہی اور انہیں مزید جانچنے کے لیے اعلیٰ سطح کے تعاون کے شواہد موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حالیہ مہینوں میں دیکھا ہے یہ نشانہ بننے والے مقامات غیرملکی سرمایہ کاروں کی ملکیت ہیں۔
یوکرین کے صدر زیلنسکی اور دیگر عہدیداروں نے کہا تھا کہ مغربی زیکرپٹیا ریجن میں اگست میں روسی میزائل حملے میں امریکی فیکٹری کو نشانہ بنایا گیا تھا اور اس حملے میں 15 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
زیلنسکی نے اپریل میں ایک بیان میں کہا تھا کہ چین کی جانب سے روس کو اسلحہ اور بارود فراہم کیا جا رہا ہے اور ہماری حکومت کے پاس خفیہ اطلاعات ہیں کہ چین روس کے اندر اسلحہ تیار کر رہا ہے۔