حماس کے ردِ عمل پر نیتن یاہو کے تنقیدی وار، صدر ٹرمپ اسرائیلی وزیرِ اعظم پر برہم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ جنگ بندی کے معاملے پر نیتن یاہو پر برس پڑے، کہا تم کیوں ہمیشہ گھٹیا منفی سوچ رکھتے ہو، یہ ایک فتح ہے، تم اسے قبول کرو۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق غزہ میں ممکنہ جنگ بندی سے متعلق امریکی امن منصوبے پر حماس کے مبہم ردعمل کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے درمیان ایک تلخ اور جذباتی گفتگو ہوئی، جس میں ٹرمپ نے نیتن یاہو کو سخت الفاظ میں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ”پتا نہیں تم ہمیشہ اتنے منفی کیوں ہوتے ہو؟ یہ ایک کامیابی ہے، اسے قبول کرو۔“

امریکی نیوز ادارے (ایکسئیوس) کی رپورٹ کے مطابق، یہ فون کال جمعہ کے روز اس وقت ہوئی جب حماس نے امریکا کی جانب سے پیش کیے گئے جنگ بندی منصوبے پر اپنا جواب جمع کرایا۔

channel/0029Va8czsoLNSZzP877bA0I“>
AAJ News Whatsapp

رپورٹ کے مطابق حماس نے منصوبے کے کچھ نکات کا خیرمقدم کیا، جبکہ بعض نکات پر مزید مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔

ذرائع کے مطابق، نیتن یاہو نے حماس کے ردعمل کو ”جشن منانے کے قابل نہیں“ قرار دیا، جس پر صدر ٹرمپ ناراض ہو گئے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ “مجھے خوشگوار حیرت ہوئی “یہ ایک بڑی پیش رفت ہے۔ میں سمجھ نہیں پاتا کہ تم ہر بار ہر معاملے کو منفی زاویے سے کیوں دیکھتے ہو۔”

امریکی خبر رساں ادارے ’ایکسئیوس‘ کے مطابق، صدر ٹرمپ کو توقع تھی کہ حماس امن منصوبے کو مکمل طور پر مسترد کر دے گی، لیکن جب حماس نے کچھ نکات کی حمایت اور کچھ پر تحفظات کا اظہار کیا تو وہ خوشگوار حیرت میں مبتلا ہوئے۔

ایک امریکی اہلکار کے مطابق ”اگرچہ گفتگو میں تلخی تھی، لیکن آخرکار دونوں رہنماؤں میں کچھ حد تک اتفاق ہو گیا۔ صدر ٹرمپ خطے میں امن چاہتے ہیں، اور یہی ان کی اولین ترجیح ہے۔“

دوسری جانب ایک اسرائیلی اہلکار نے ’ایکسئیوس‘ کو بتایا کہ نیتن یاہو نے جمعے کو ہونے والی نجی ملاقاتوں میں واضح طور پر کہا کہ وہ حماس کے جواب کو منصوبے کی عملاً مسترد سمجھتے ہیں اور وہ اس تاثر کو ختم کرنا چاہتے ہیں کہ حماس نے کسی بھی طور پر امریکی تجاویز کو قبول کیا ہے۔

غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکہ کی ثالثی میں پیش رفت جاری ہے، تاہم حماس، اسرائیل اور دیگر علاقائی فریقین کے درمیان اعتماد کی شدید کمی اس عمل میں بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ واشنگٹن اسرائیل کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور صدر ٹرمپ کی انتظامیہ جلد ہی حماس کے جواب کا تفصیلی تجزیہ کرے گی تاکہ آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے گزشتہ ہفتے غزہ جنگ بندی کے لیے ایک 20 نکاتی منصوبہ پیش کیا تھا۔ حماس کی جانب سے ان میں سے کچھ نکات پر اصولی رضامندی اور باقی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔

Similar Posts