عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے رکن نے کہا کہ اسرائیل مسلسل بمباری اور تباہی سے ٹرمپ کے امن منصوبے میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امن منصوبے پر مذاکرات تیز رفتار اور جامع ہوں گے جسے جلد از جلد مکمل کرنا ہمارے مفاد میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل بخوبی جانتا ہے کہ ہمارے پاس کتنے یرغمالی اور لاشیں موجود ہیں جبکہ امن منصوبے کے ثالثوں کو یرغمالیوں اور لاشوں کی فہرست اسرائیل کے لیے فراہم کر دی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں امریکی یقین دہانی حاصل ہے کہ حماس قیادت کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا جبکہ حماس قیادت کا غزہ سے انخلا ان کے اپنے فیصلے پر منحصر ہوگا، غیر مسلح ہونے پر اتفاق کی باضابطہ اطلاع واشنگٹن کو دے دی ہے۔
حماس رکن کا مزید کہنا تھا کہ اسلحہ بین الاقوامی نگرانی میں منتقل کیا جائے گا۔
دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ غزہ معاہدہ اسرائیل اور باقی سب بشمول عرب و مسلم دنیا کے لیے بہترین و عظیم معاہدہ ہے اور اس کے ذریعے مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہوسکتا ہے۔