اسرائیلی جیل میں ٹوائلٹ کا پانی پینا پڑا: رہا ہونیوالی صمود فوٹیلا کی بہنوں نے ظلم کی داستان

0 minutes, 0 seconds Read

غزہ کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کے کارکنوں پر اسرائیلی حراست میں تشدد اور بدسلوکی کے ہوشربا انکشافات سامنے آ گئے ہیں۔

ملیشیا سے تعلق رکھنے والی معروف گلوکارہ و اداکارہ بہنیں حلیزہ ہلمی اور حضوانی ہلمی نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے نہ صرف ان کے جہاز پر بین الاقوامی پانیوں میں حملہ کیا بلکہ حراست کے دوران ان کے ساتھ انتہائی غیر انسانی سلوک بھی کیا۔

ترک خبر رساں ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں حضوانی ہلمی نے لرزہ خیز تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا “کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ ہمیں ٹوائلٹ کے پانی سے پیاس بجھانی پڑی؟ کئی افراد بیمار ہو گئے لیکن اسرائیلی اہلکاروں نے لاپروائی سے کہا کہ اگر وہ مرے نہیں تو یہ ہمارا مسئلہ نہیں۔”


AAJ News Whatsapp

ان کی بہن حلیزہ ہلمی نے بھی دردناک حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا “مجھے تین دن تک کھانا نہیں دیا گیا۔ یکم اکتوبر کے بعد آج پہلی بار کچھ کھایا ہے۔ ان تین دنوں میں صرف ٹوائلٹ کے پانی سے زندہ رہی۔”

یہ بہنیں اُس فلوٹیلا کا حصہ تھیں جو غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جا رہی تھی۔ فلوٹیلا پر اسرائیلی فورسز نے کھلے سمندر میں کارروائی کی اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔

ذرائع کے مطابق، 137 امدادی کارکنوں کو اسرائیلی حراست میں لیا گیا، جن میں 23 ملیشین اور 36 ترک شہری شامل ہیں۔

ان ہولناک انکشافات نے ایک بار پھر عالمی برادری کی توجہ اسرائیل کے رویے اور غزہ جانے والے انسانی امدادی مشنوں پر پابندیوں کی جانب مبذول کروا دی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے فوری طور پر واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

Similar Posts