سی این این کے مطابق، صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر حماس نے غیر مسلح ہونے اور غزہ کا کنٹرول فلسطینی انتظامیہ کے حوالے کرنے سے انکار کیا، تو اسے “مکمل تباہی” کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر اپنے 20 نکاتی امن منصوبے کے تحت اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے امکانات بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کے مطابق، اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو ان کے امن منصوبے سے اتفاق کرتے ہیں اور اس پر عملدرآمد کے لیے تعاون پر آمادہ ہیں۔
ٹرمپ کے منصوبے میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی، حماس کا غیر مسلح ہونا اور غزہ کی حکمرانی کے لیے ایک غیر سیاسی ٹیکنوکریٹ کمیٹی کے قیام کی تجویز شامل ہے۔
دوسری جانب حماس نے ٹرمپ کے منصوبے پر محتاط مگر مثبت ردعمل دیا ہے۔ حماس کے رہنما موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ تنظیم فوری مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن اسرائیلی قبضے کے خاتمے سے قبل غیر مسلح نہیں ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کے مستقبل کا فیصلہ ایک جامع فلسطینی قومی فریم ورک کے اندر ہونا چاہیے۔