بھارت: سپریم کورٹ میں پیر کو ہونے والی معمول کی سماعت کے دوران ایک سنگین واقعہ پیش آیا جب سینئر وکیل راکیش کشور نے چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوائی پر جوتا پھینکنے کی کوشش کی۔ جوتا چیف جسٹس تک نہیں پہنچ سکا، اس لیے کوئی جسمانی نقصان نہیں ہوا۔
چیف جسٹس نے اس واقعے کو معمولی سمجھتے ہوئے کہا کہ ’یہ باتیں مجھے متاثر نہیں کرتیں‘ اور سماعت جاری رکھی۔ تاہم، راکیش کشور نے اس وقت نعرہ لگایا کہ ’انڈیا سناتن دھرم کی بے حرمتی برداشت نہیں کرے گا۔
یہ واقعہ اس وقت ہوا جب چیف جسٹس گوائی کو کچھ دن پہلے ایک تنازعہ میں تنقید کا سامنا تھا، جب انہوں نے کھجراؤ میں وشنو مورتی کی مرمت سے متعلق کیس میں کہا تھا کہ ’دیوتا سے خود پوچھو‘۔
پولیس نے وکیل راکیش کیشور کو فوری طور پر گرفتار کر لیا، اور ان کے پاس سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، شاہدرا بار ایسوسی ایشن اور بار کونسل آف دہلی کے ممبرشپ کارڈز بھی ملے۔
بار کونسل آف انڈیا نے اس واردات کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے فوری طور پر راکیش کشور کی عبوری معطلی کا حکم جاری کر دیا ہے۔ چیئرپرسن منن کمار مشرا نے کہا کہ یہ فعل عدالت کی وقار کے خلاف ہے اور وکلاء ایکٹ اور بار کونسل کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
بار کونسل نے حکام کو بتایا کہ وکیل نے جوتا اتار کر چیف جسٹس کی طرف پھینکنے کی کوشش کی، اس لیے ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور یہ فیصلہ عبوری ہے۔