جنگ کی علامت ’پینٹاگون پیزا تھیوری‘ پر امریکی وزیرِ دفاع کا معنی خیز بیان

0 minutes, 17 seconds Read

امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے ایک غیر معمولی آن لائن نظریے پر دلچسپ ردعمل دیا ہے جو دعویٰ کرتا ہے کہ پینٹاگون کے قریب رات دیر سے دیے جانے والے پیزا آرڈرز کی بنیاد پر امریکی عسکری سرگرمیوں پر نظر رکھی جاسکتی ہے۔

فوکس نیوز سے گفتگو میں پیٹ ہیگستھ نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ وہ اتفاقی اوقات میں پیزا آرڈر کرنا شروع کر سکتے ہیں تاکہ اس اکاؤنٹ کے پیروکاروں کو الجھا سکیں۔

انٹرویو کے دوران میزبان نے انہیں ایک مقبول ’ایکس‘ اکاؤنٹ کے بارے میں پوچھا جو پینٹاگون کے آس پاس پیزا کی ترسیل کے رجحانات کا جائزہ لے کر عسکری اور سیاسی حالات کی پیش گوئی کرتا ہے۔

میزبان نے امریکی وزیر دفاع سے پوچھا کہ، ”ایکس پر ایک ایسا اکاؤنٹ ہے جو پینٹاگون کے آس پاس پیزا کی جگہوں کی مصروفیت کی بنیاد پر عسکری کارروائی کی پیش گوئی کرتا ہے۔ کیا آپ لوگوں نے کبھی سوچا ہے کہ شاید بس کیفے ٹیریا میں چلے جائیں؟“

پیٹ ہیگستھ نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ، ”میں اس اکاؤنٹ سے واقف ہوں۔ کیفے ٹیریا جانے کا خیال میرے ذہن میں نہیں آیا، لیکن میں نے سوچا ہے کہ کبھی کبھار راتوں کو بہت سارا پیزا آرڈر کر دوں تاکہ سب کو الجھا سکوں۔ کبھی کسی جمعہ کی رات جب آپ ڈومینوز کے کئی آرڈرز دیکھیں، تو شاید وہ میں ہوسکتا ہوں جو ایپ کے ذریعے نظام کو الجھا رہا ہوں تاکہ سب کو بے ترتیب رکھا جا سکے۔“

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ایسے نظریات تفریحی ہیں، مگر امریکی فوج انٹیلیجنس اور سیکیورٹی کو سنجیدگی سے لیتی ہے۔ “ہم ہر اشارے کو غور سے دیکھتے ہیں۔

امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ آپریشن مڈنائٹ ہیمر کامیاب رہا کیونکہ ہم اوپن سورس کو سمجھتے تھے، اور وہ خفیہ طریقے جن سے عوام اور دوسرے لوگ حرکات پر نظر رکھتے ہیں، اور ایسے حساس طریقے جن سے ہم بہت کچھ کنٹرول کر سکتے ہیں، وہ طریقے جو صرف امریکی حکومت کر سکتی ہے۔“

ہیگ سیٹھ نے مزید کہا، ”صدر ٹرمپ ہمیشہ یہی کہتے ہیں کہ صرف ہماری فوج وہ کام کر سکتی ہے جو ہم کرتے ہیں، اسی لیے میرے لیے یہ ایک سنجیدہ ذمہ داری ہے کہ ہمارے فوجی رہنما وہ رہنما ہوں جس کو وہ مستحق ہیں۔“

امریکا میں مقبول ’پینٹاگون پیزا انڈیکس‘ ایک دلچسپ ٹرینڈ بن چکا ہے۔

اس نظریے کی ابتدا سرد جنگ کے دور سے منسوب ہے، جب مبینہ طور پر سوویت خفیہ ایجنٹس واشنگٹن، ڈی سی میں پیزا کی ترسیل کے رجحانات پر نظر رکھتے تھے تاکہ امریکی فوج کی تیاریوں کا اندازہ لگا سکیں۔

”پزینٹ“ یعنی ”پیزا انٹیلی جنس“ کے نام سے جانا جانے والا یہ نظریہ اس مفروضے پر مبنی تھا کہ رات دیر سے سرکاری دفاتر جیسے پینٹاگون یا سی آئی اے کو پیزا آرڈرز میں اچانک اضافہ اس بات کی علامت ہوتا ہے کہ حکام بحران کی منصوبہ بندی کے لیے رات بھر کام کر رہے ہیں۔

Similar Posts