پٹیشن میں گراں فروشی اور آٹے کے بحران سمیت اشیائے خور و نوش کی قلت پر قابو پانے کیلئے عدالت عالیہ سے متعلقہ فریقین کوفوری اقدامات اٹھانے کے احکامات جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
پٹیشن محمد حمدان ایڈووکیٹ نے دائر کی ہے جس میں اٹارنی جنرل آف پاکستان، چیف سیکرٹری کے پی، سیکرٹری نیشنل فوڈ اتھارٹی اینڈ ریسرچ، ایڈوکیٹ جنرل کے پی اور فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کوفریق بنایا گیا ہے۔
رٹ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ خوراک کی قلت خصوصا آٹا بحران اور آزاد تجارت نہ ہونے سے صوبے کے عوام کے حقوق متاثر ہو رہے ہیں کیونکہ انہیں مختلف صورتوں میں آٹے سمیت دیگر اشیائے خور و نوش کی کمی کا سامنا رہتا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق یہاں پر بین الصوبائی ٹریڈ کیلئے کوئی خاص پالیسی یا میکنزم موجود نہیں ہے جس کے ذریعے تجارت کو ریگولیٹ کیا جاسکے اور یہی وجہ ہے کہ کے پی میں خوراک کی قلت جیسے مسائل جنم لیتے ہیں۔
رٹ میں یہ موقف بھی اپنایا گیا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں اور گرانفروشی کیخلاف قدامات کیے جائیں تاکہ تمام شہریوں کو سستے داموں خوارک کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے اور فریقین کو حکم دیا جائے کہ وہ ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرکے ان کو مثالی سزائیں دیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔