امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شکاگو کے میئر اور ریاست الی نوائے کے گورنرکی گرفتاری کا مطالبہ کر دیا، جبکہ ان کی انتظامیہ شکاگو میں فوجی دستے تعینات کردیئے۔ یہ دونوں رہنما ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں اور ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے سخت ناقدین میں شامل ہیں۔
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شکاگو کے میئر اور الینوائے کے گورنر وفاقی امیگریشن افسران کی حفاظت کرنے میں ناکام رہے ہیں، حالانکہ اس الزام کے حق میں انہوں نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ٹرمپ نے لکھا ”شکاگو کے میئر کو آئس افسران کے تحفظ میں ناکامی پر جیل جانا چاہیے ! گورنر پرٹزکر بھی!“
یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب شکاگو کے میئر برینڈن جانسن نے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے شہر کو ”آئس فری زون“ قرار دیا، جس کے تحت وفاقی امیگریشن اہلکاروں کو شہر کی سرکاری املاک استعمال کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
میئر جانسن نے نے اپنے رد عمل میں کہا کہ ”یہ پہلا موقع نہیں جب ٹرمپ نے ایک سیاہ فام شخص کو ناجائز طور پر گرفتار کرانے کی کوشش کی ہو۔ میں کہیں نہیں جا رہا۔“
دوسری جانب گورنر جے بی پرٹزکر، جو 2028 کے ممکنہ صدارتی امیدوار سمجھے جا رہے ہیں، نے کہا “ ٹرمپ اب ان منتخب نمائندوں کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں جو اس کی طاقت کو چیلنج کر رہے ہیں۔ آمریت کی طرف اور کیا باقی رہ گیا ہے؟
#امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شکاگو کو وار زون قرار دے دیا
امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کے حکم پر نیشنل گارڈز شکاگو پہنچ گئے، ٹیکساس سے سیکڑوں نیشنل گارڈز شکاگو کے فوجی مرکز پہنچا دیئے گئے۔
امیگریشن پالیسیوں کے خلاف شکاگو میں کئی روز سے مظاہرے جاری ہیں، شکاگو میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی پر شدید سیاسی ردعمل سامنے آیا ہے۔
گورنر الینوائے نے کہا کہ نیشنل گارڈز کی تعیناتی غیر قانونی اور خطرناک ہے، میئر شکاگو کا کہنا ہے کہ نیشنل گارڈزکو قانون نافذ کرنے کا اختیار نہیں، نیشنل گارڈز کا کام صرف وفاقی عمارتوں اور اہلکاروں کی حفاظت ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق شکاگو میں مظاہرین اور وفاقی فورسز کے درمیان کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔
دوسری جانب ٹرمپ کی سخت امیگریشن پالیسیوں پر امریکا بھر میں تنقید جاری ہے، نیشنل گارڈز کی تعیناتی پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی سوالات اٹھا دیئے۔