معاہدہ کافی نہیں عملدرآمد لازم ہے، حماس کا اسرائیل کو شرائط کا پابند بنانے کا مطالبہ

0 minutes, 0 seconds Read
اسرائیل کے ساتھ مجوزہ امن معاہدے کے ابتدائی مرحلے پر دستخط کے بعد فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے پہلا باضابطہ ردعمل جاری کرتے ہوئے عالمی ضامنوں سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو معاہدے کی تمام شقوں پر مکمل اور بروقت عمل درآمد کا پابند بنایا جائے۔

حماس نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ فریقین کے درمیان جس معاہدے پر اتفاق ہوا ہے اس میں غزہ پر جاری جنگ کا خاتمہ، اسرائیلی افواج کا انخلا، انسانی امداد کی بحالی اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہیں۔

تنظیم نے امریکا، قطر، مصر، ترکی اور دیگر بین الاقوامی فریقوں سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل کی جانب سے ممکنہ تاخیر یا وعدہ خلافی کو روکیں اور مکمل شفافیت کے ساتھ اس عمل کی نگرانی کریں۔

بیان میں حماس نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے وعدوں پر قائم ہیں، لیکن اپنی قوم کے آزادی، خودمختاری اور حقِ خودارادیت سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

اس پیش رفت سے قبل اسرائیل اور حماس نے امریکا کے مجوزہ غزہ امن معاہدے کے پہلے مرحلے پر دستخط کیے تھے۔

Similar Posts