امن کا نوبیل انعام وینزویلا کی جمہوریت پسند رہنما ماریا کورینا مچاڈو کے نام

نوبل کمیٹی نے رواں سال کا نوبیل امن انعام وینزویلا کی جمہوریت کے لیے جدوجہد کرنے والی رہنما ’ماریا کورینا مچاڈو‘ کو دینے کا اعلان کیا ہے۔

وینزویلا کے عوام کے جمہوری حقوق کے فروغ کے لیے اُن کی انتھک جدوجہد اور آمریت سے جمہوریت کی جانب ایک منصفانہ اور پُرامن انتقالِ اقتدار کے لیے اُن کی کوششوں کے اعتراف میں ماریا کورینا مچاڈو کو نوبیل انعام دیا گیا۔

ماریا کورینا مچاڈو ایک معروف وینزویلین سیاست دان، انجینئر اور جمہوریت کی علمبردار ہیں۔ انہوں نے طویل عرصے سے اپنے ملک میں انسانی حقوق، آزاد انتخابات اور جمہوری نظام کے قیام کے لیے آواز بلند کی ہے۔ آمریت کے دباؤ، سیاسی پابندیوں اور ذاتی خطرات کے باوجود انہوں نے جمہوریت کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھی، جس کے اعتراف میں انہیں 2025 کا نوبل امن انعام دیا گیا۔

ماریا کورینا مچاڈو انجینئرنگ اور فنانس کی تعلیم یافتہ ہیں اور کاروبار کے شعبے میں انہوں نے مختصر عرصے تک کام کرنے کے بعد سال 1992 میں ’اَتینیا فاؤنڈیشن‘ قائم کی، جو کاراکاس کے سڑکوں پر رہنے والے بچوں کی فلاح کے لیے کام کرتی ہے۔

2002 میں انہوں نے سوماتے (Súmate) نامی تنظیم کی بنیاد رکھی، جو آزاد اور منصفانہ انتخابات کے فروغ کے لیے سرگرم ہے اور انتخابی تربیت و مانیٹرنگ کے کام انجام دیتی ہے۔

ماریا کورینا مچاڈو 2010 میں قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں اور ریکارڈ ووٹ حاصل کیے، تاہم 2014 میں حکومت نے انہیں عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔


AAJ News Whatsapp

وہ وینٹے وینزویلا پارٹی کی سربراہ ہیں اور 2017 میں انہوں نے سوئی وینزویلا (Soy Venezuela) اتحاد کی بنیاد رکھی تھی، جو مختلف جمہوریت پسند قوتوں کو متحد کرتا ہے۔

کورینا مچاڈو نے 2024 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا، مگر حکومت نے انہیں انتخابات لڑنے سے روک دیا تھا۔ بعدازاں انہوں نے اپوزیشن کے متبادل امیدوار ایڈمنڈو گونزالیز یورّتیا کی حمایت کی تھی۔ اپوزیشن نے وسیع پیمانے پر متحرک ہو کر شواہد اکٹھے کیے کہ وہی اصل فاتح تھی، تاہم حکومت نے اپنی جیت کا اعلان کر کے اقتدار پر گرفت مزید مضبوط کر لی تھی۔

نوبل کمیٹی نے کہا ہے کہ ماریا کورینا مچاڈو کو یہ انعام وینزویلا میں جمہوریت کے فروغ کی کوششوں کے اعتراف میں دیا جا رہا ہے۔ کمیٹی کے مطابق، جمہوریت یعنی آزادی سے رائے کا اظہار، ووٹ ڈالنے اور منتخب نمائندگی کا حق، نہ صرف ملکوں کے اندر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی امن کی بنیاد ہے۔

Similar Posts