ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک لبیک بلوچستان ٹی ایل پی کے کارکنوں نے سونا خان چوک پر کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو احتجاجاً مکمل طور پر بند کر دیا جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی اور سیکڑوں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، شاہراہ پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جبکہ مظاہرین نے اپنے رہنماؤں کی گرفتاریوں کے خلاف نعرے بازی کی اور شاہراہ پر دھرنا دے دیا۔
تحریک لبیک بلوچستان کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے ان کے رہنماؤں کی حالیہ گرفتاریاں اور مذہبی اجتماعات پر پابندیوں نے انہیں سڑکوں پر آنے پر مجبور کیا ہے۔
احتجاج کی قیادت مقامی رہنما مولانا حفیظ اللہ نے کی جنہوں نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ہم اپنے حقوق کے لیے پُرامن احتجاج کر رہے ہیں جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے، ہم شاہراہ نہیں کھولیں گے۔
مظاہرین نے گرفتار رہنماؤں کی فوری رہائی اور صوبے میں مذہبی آزادی کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
شاہراہ کی بندش کے سبب کوئٹہ سے کراچی سبی اور دیگر اضلاع کو جانے والی گاڑیاں گھنٹوں سے پھنسی ہوئی ہیں۔
ٹریفک پولیس کے مطابق سونا خان چوک کے دونوں اطراف 5 سے 7 کلومیٹر تک گاڑیوں کی قطاریں لگ چکی ہیں، مسافروں میں بچے اور بزرگ بھی شامل ہیں جنہیں کھانے پینے اور دیگر بنیادی سہولیات کی کمی کا سامنا ہے۔
ایک مسافر بشیر احمد نے بتایا ہم صبح سے یہاں پھنسے ہیں نہ کوئی متبادل راستہ ہے اور نہ ہی انتظامیہ کی طرف سے کوئی امداد دی جا رہی ہے، پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش کی لیکن اب تک کوئی حتمی نتیجہ نہیں نکل سکا۔
اسسٹنٹ کمشنر نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ وہ صورتحال کو پُرامن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور شہریوں سے صبر کی اپیل کی ہے، ہم مظاہرین کے مطالبات کو اعلیٰ حکام تک پہنچا رہے ہیں لیکن شاہراہ کی بندش سے عوام کو مشکلات ہو رہی ہیں اس لیے جلد حل نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پولیس نے سیکیورٹی کے لیے اضافی نفری تعینات کر دی ہے اور شہریوں سے غیر ضروری سفر سے گریز کی درخواست کی ہے۔