ملائیشیا میں فلو (انفلوئنزا) کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔ وزارتِ تعلیم کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق ملک بھر میں تقریباً 6 ہزار طلبہ اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، جس کے باعث کچھ اسکولوں کو طلبہ اور عملے کی حفاظت کے لیے عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
وزارتِ تعلیم کے ڈائریکٹر جنرل محفوظ اعظم احمد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’ہمیں متعدی بیماریوں سے نمٹنے کا وسیع تجربہ ہے، خاص طور پر کووِڈ-19 وبا کے دوران ہم نے بہت کچھ سیکھا۔‘ انہوں نے مزید بتایا کہ اسکولوں کو حفاظتی ہدایات پر عمل کرنے کی تاکید کی گئی ہے، جن میں ماسک کا استعمال، صفائی کا خاص خیال رکھنے اور طلبہ کے بڑے اجتماعات کو محدود کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔
اگرچہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے اسکول بند کیے گئے ہیں، لیکن ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ طلبہ ملک کے مختلف علاقوں میں پائے گئے ہیں۔
وزارتِ صحت کے مطابق، گزشتہ ہفتے ملک بھر میں 97 انفلوئنزا کلسٹرز رپورٹ ہوئے ہیں، جب کہ اس سے پچھلے ہفتے یہ تعداد صرف 14 تھی۔ زیادہ تر کیسز اسکولوں اور نرسریوں میں سامنے آئے ہیں۔
’فلو کلسٹر‘ سے مراد وہ صورتِ حال ہے جب کسی ایک جگہ، جیسے اسکول، دفتر یا نرسری میں ایک ہی وقت میں کئی افراد فلو سے متاثر ہو جائیں۔ یہ اس بات کی علامت ہوتی ہے کہ وائرس وہاں تیزی سے پھیل رہا ہے، اس لیے فوری احتیاطی اقدامات کرنا ضروری ہوتا ہے تاکہ مزید لوگ متاثر نہ ہوں۔
حکومت کی جانب سے والدین اور اساتذہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بچوں کی صحت پر خاص توجہ دیں اور اگر فلو کی علامات ظاہر ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ بیماری مزید نہ پھیلے۔