ویڈ کے نشے نے ملالہ کو دوبارہ سوات کے طالبان حملے کی یاد دلا دی: انٹرویو میں انکشاف

نوبیل انعام یافتہ پاکستانی سماجی کارکن ملالہ یوسفزئی نے انکشاف کیا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ ویڈ کا نشہ کرنے کے بعد انہیں طالبان حملے کے مناظر یاد آ گئے۔

برطانوی روزنامے دی گارجین کو دیے گئے انٹرویو میں ملالہ نے بتایا کہ نشہ کرنے کے بعد ایسا لگا جیسے وہ اچانک لندن سے واپس سوات پہنچ گئی ہوں۔ “یوں محسوس ہوا جیسے میں دوبارہ 15 برس کی ہوگئی ہوں، اسکول کی بس، مسلح شخص اور ہر طرف خون ہی خون یاد آ گیا۔”

انہوں نے کہا کہ دوستوں نے انہیں کمرے میں پہنچایا، جہاں خوف اور گھبراہٹ کا شدید دورہ پڑا۔ “میں نے الٹیاں کیں اور دوست انیسہ نے کہا کہ اسپتال نہ جاؤ، کیونکہ خون میں ابھی نشے کا اثر باقی ہے۔” ملالہ نے انٹرویو میں بتایا کہ وہ ساری رات نہیں سوئیں کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ دوبارہ شاید زندہ نہ اٹھ سکیں۔


AAJ News Whatsapp

یہ انکشاف ملالہ کی نئی یادداشت Finding My Way کے تناظر میں سامنے آیا ہے، جو رواں ہفتے برطانیہ میں شائع ہو رہی ہے۔

ملالہ یوسفزئی نے بتایا کہ نوجوانی اور یونیورسٹی کی زندگی نے ان کے لیے آزادی اور دباؤ دونوں کے لمحات پیدا کیے۔ آکسفورڈ میں تعلیم کے دوران، انہیں خود کو منظم کرنا اور مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ایک چیلنج تھا۔

ملالہ نے اس بات کا انکشاف کیا کہ وہ اور ان کے شوہر عصر ملک پہلے ہی ایک دوسرے کو جانتے تھے، لیکن خاندان اور ثقافتی دباؤ کی وجہ سے ان کے تعلقات کو شائع کرنا ممکن نہیں تھا۔ ان کی شادی روایتی اسلامی انداز میں ہوئی تاکہ خاندان کے اختلافات حل ہو سکیں۔

انھوں نے انٹرویو میں مزید بتایا کہ Malala Fund کے ذریعے وہ دنیا کے مختلف ممالک میں لڑکیوں کی تعلیم کی حمایت کرتی ہیں۔ انہوں نے غزہ اور افغانستان میں بچوں کی مدد کے لیے مالی معاونت بھی فراہم کی ہے۔

ملالہ نے کہا کہ وہ کئی عالمی رہنماؤں سے ملی ہیں، لیکن افغان خواتین کی مدد کے لیے ان کے ای میلز اور درخواستوں کا جواب اکثر نہیں ملا۔ ”جو لوگ دنیا چلاتے ہیں، میں ان کے لیے صرف تصویری موقع تھی۔“

ملالہ نے اعتراف کیا کہ کم عمری میں عالمی شہرت نے ان کی ذاتی زندگی اور انتخاب کو متاثر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اپنی نوجوانی میں وہ مثالی ہونے کی کوشش کرتی رہیں، لیکن وقت کے ساتھ زیادہ حقیقت پسند اور اپنی خوشیوں کے لیے فیصلے کرنے لگیں۔

Similar Posts