آئی ایم ایف نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت میں استحکام آ رہا ہے اور مارکیٹ کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان نے 14 سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس حاصل کیا ہے، افراطِ زر میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے، جو معیشت کے لیے مثبت اشارے ہیں۔
تاہم ادارے نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ 70 لاکھ افراد اور ایک ہزار اموات پر تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔
قبل ازیں وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تعمیری مذاکرات جاری ہیں، اور اسٹاف لیول معاہدہ اسی ہفتے متوقع ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ای ایف ایف پروگرام کے تحت 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط ملنے کی راہ ہموار ہو چکی ہے۔
وزیر خزانہ نے ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان رواں سال کے اختتام سے پہلے پہلا گرین پانڈا بانڈ جاری کرے گا۔
انہوں نے قومی ایئر لائن اور تین بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری میں پیش رفت کا بھی ذکر کیا، اور بتایا کہ یورپ و برطانیہ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد پانچ سرمایہ کار گروپس نے قومی ایئر لائن میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔