انہوں نے کہا کہ سفید چھڑی صرف ایک آلہ نہیں بلکہ ہمت، اعتماد اور خودانحصاری کی علامت ہے۔
صدرِ مملکت نے زور دیا کہ ایک جامع، مساوی اور باہمی تعاون پر مبنی معاشرہ ہی ترقی یافتہ قوم کی پہچان ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان بصارت سے محروم اور دیگر معذور افراد کو تعلیم، روزگار اور زندگی کے دیگر شعبوں میں مساوی مواقع فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ محبت، احترام اور مدد بصارت سے محروم افراد کا حق ہے۔ سفید چھڑی معذوری کی نہیں، وقار اور مساوات کی نمائندہ ہے۔
صدر زرداری نے اقوام متحدہ میں پاکستانی سفارت کار صائمہ سلیم کا بطور روشن مثال خصوصی طور پر ذکر کیا اور کہا کہ انہوں نے بصارت سے محرومی کے باوجود اپنی ذہانت، محنت اور عزم سے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا۔
صائمہ سلیم حوصلے، عزم اور قابلیت کی علامت ہیں جنہوں نے ثابت کیا کہ کوئی بھی معذوری کامیابی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔
صدرِ پاکستان نے عوام، نجی و سرکاری اداروں، اور سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ بصارت سے محروم افراد کی تعلیم، روزگار اور سماجی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے عملی اقدامات کریں۔
آخر میں انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ آئیں ہم سب مل کر ایک ایسا پاکستان بنائیں جہاں کوئی بھی فرد پیچھے نہ رہ جائے۔ قومی ترقی تبھی ممکن ہے جب ہر فرد کو اپنی صلاحیتیں بروئے کار لانے کا بھرپور موقع دیا جائے۔